خیبر پختونخواہ میں تمباکو کاشت کرنے والے کسانوں نے احتجاج کا اعلان کر دیا ہے

خیبر پختونخواہ میں تمباکو کاشت کرنے  والے کسانوں نے بالآخر 

تنگ آ کر سڑکوں پر آنے کا اعلان کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر تین دن میں ہمارے مطالبات تسلیم نہ 

کئے گئے تو دما دم مست قلندر ہو گا۔

 دراصل بات یہ ہے کہ باہر کی کمپنیاں کسانوں کو خراب کر رہی 

ہیں۔ اور ان کی تمباکو کی فصل باوجود معاہدوں کے نہیں خرید 

رہیں۔


کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اول تو ہمارے مطالبے کے بر عکس  178 

روپے فی کلو گرام کے حساب سے تمباکو کی قیمت مقرر کی گئی ۔ 

اور دوسرے اب اس کم قیمت میں بھی کمپنیاں کسانوں کا 

تمباکو خریدنے سے لیت ولعل سے کام لے رہی ہیں۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ کمپنیاں حکومتی دائرہ کار میں نہیں 

آتیں؟ 

اگر آتی ہیں تو پھر کون ہے جو ان کو کسانوں نے استحصال کی 

اجازت دے رہا ہے۔

حکومت سے درخواست ہے کہ کسانوں کے مطالبات کا نوٹس لے 

اور ان کمپنیوں کو من مانی سے روکے۔



  

Comments

Popular posts from this blog

دنیا میں آلوؤں کی 5000 اقسام پائی جاتی ہیں

دھان کی پیداوار 150 من فی ایکڑ مگر کیسے؟

جنیاں تن میرے نوں لگیاں ۔ ۔ ۔ ۔ تینوں اک لگے تے توں جانے