بچپن کی پہلی محبت
میں نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی وہ ایک متوسط سے بھی ذرا نچلے درجے کا گھرانہ تھا۔والد محترم سات جماعتیں پاس تھے اور والدہ ان پڑھ تھیں مگر قران پڑھ لیتی تھیں۔ وہ گھڑی پہ وقت دیکھنے سے بھی قاصر تھیں کیونکہ انہیں ہندسوں کی پہچان نہیں تھی۔ البتہ اگر میں سب بہن بھائیوں کے نام لکھ کر ان کے سامنے کرتا تو وہ انہیں چھانٹ کر الگ الگ کر لیتی تھیں ۔میں کئی سالوں سے ان کی آنکھوں میں بڑھاپے کے آثار دیکھ رہا ہوں۔ میری دعا ہے کہ الللہ انہیں سلامت رکھے۔کیونکہ انہیں کے دم سے مجھے اپنے گاوں والے گھر میں وہ کشش نظر آتی ہے کہ ہر مہینے کھنچے چلے جانے کوجی چاہتا ہے۔ عام طور پر لوگ اپنے بچپن کو زندگی کا سب سے خوبصورت حصہ سمجھتے ہیں ۔ لیکن میرا معاملہ ان لوگوں سے الگ ہے۔ میرا بچپن چند تلخ یادوں کے سوا کچھ نہیں۔ میرا لڑکپن بچپن سے زیادہ خوشگوار تھا اور جوانی لڑکپن سے زیادہ حسین ہے۔ لہزا آپ کی طرح میں اپنے بچپن میں لوٹنا نہیں چاہتا۔ خدا کا شکر ہے کہ وہ زمانہ گزر گیا جس کی یادیں مجھے آج بھی تڑپا کر رکھ دیتی ہیں۔ زندگی کے ۳۲ برس گزارنے کے بعد بچپن کے متعلق جو باتیں میرے ذہن میں نقش ہیں ان میں سے ایک ا...