Posts

Showing posts from September, 2019

صدارتی آرڈینینس کی واپسی کے حوالے سے وزیر اعظم آفس کے بیان کا اردو ترجمہ

جنوری 2012 سے دسمبر 2018 تک حکومت پاکستان کی 417 ارب روپے کی رقم مقدمے بازی کی وجہ سے پھنسی ہوئی تھی۔ دراصل سپریم کورٹ نے گیس سرچارج کا قانون منسوخ کرتے ہوئے حکومت پاکستان کو نہ صرف صنعت کاروں سے آئندہ گیس سرچارج وصول کرنے سے روک دیا تھا بلکہ 417 ارب کی وصول کی ہوئی رقم بھی واپس کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف حکومت پاکستان نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کی جو مسترد کر دی گئی۔ 417 ارب کی ادائیگی سے بچنے کے لئے حکومت نے ایک نیا قانون منظور کر لیا۔ یہ نیا قانون بھی ہائی کورٹس میں چیلنج کر دیا گیا ہے جس پر سماعت جاری ہے۔ مزید براں  اسی حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی کئی درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں۔ اس پس منظر میں حکومت نے صدارتی حکمنامے کے ذریعے کوشش کی تھی کہ  صنعت کاروں کے ساتھ یہ معاملہ عدالت سے باہر حل کر لیا جائے۔ اس حوالے سے مشاورت کے ساتھ یہ طے پایا تھا کہ 417 ارب میں سے آدھی رقم صنعت کار حکومت کو ادا کریں گے جبکہ بقیہ آدھی رقم سے حکومت دستبردار ہو جائے گی۔ تاہم حالیہ رد عمل کے تناظر میں وزیر اعظم نے شفافیت اور گڈ گورنس کو ملحوظ رکھتے ہوئے مذکورہ صدار